Quran Interactive Recitations - Click below

Saturday, October 16, 2010

[shia_strength] FW: ہم شیعہ کے پیچھے نماز پڑھتے ہیں: شیخ الازہر

 





بفته 08 ذو القعدة 1431هـ - 16 اکتوبر 2010م

ہم شیعہ کے پیچھے نماز پڑھتے ہیں: شیخ الازہر
"ٹی وی چینلز پر شیعہ کے خلاف تکفیری فتوے ناقابل قبول ہیں"

شيخ الازهر احمد محمد الطيب

دبئی - العربيہ.نیٹ
مصر کی معروف درسگاہ کے سربراہ ڈاکٹر احمد محمد الطیب نے بعض عرب سیٹلائیٹ ٹی وی چینلز پر اسلامی دنیا میں شیعہ اور سنی اختلافات کو ہوا دینے کا الزام عائد کیا ہے۔

ان سیٹلائیٹ ٹی وی چینلز پراہل تشیع سے متعلق تکفیری فتووں کو دو ٹوک انداز میں مسترد کرتے ہوئے شیخ جامعہ الازہر کا کہنا تھا کہ "یہ بات ناقابل اور مسترد کئے جانے کے قابل ہے۔ ایسی باتوں کا قرآن، سنت اور اسلام میں کوئی جواز نہیں ملتا۔ ہم اہل تشیع کے ساتھ نماز ادا کرتے ہیں۔ اہل تشیع کے پاس کوئی دوسرا قرآن نہیں۔ مستشرقوں نے یہ بات ثابت کرنے میں ایڑھی چوٹی کا زور لگا دیا لیکن وہ یہ بات ثابت کرنے میں ناکام رہے۔ انہوں نے کہا کہ الطبری سے لیکر دور حاضر کے کسی اہل سنت مفسر نے یہ بات نہیں کہی کہ شیعہ مسلک کا کوئی دوسرا قرآن ہے۔

مصر کی سرکاری خبر رساں ایجنسی "مینا" اور دوسرے سرکاری اور نجی ذرائع ابلاغ نے ڈاکٹر احمد الطیب کے لمبے انٹرویو سے متعدد اقتباسات نقل کئے ہیں۔ ڈاکٹر احمد نے یہ انٹرویو لبنانی عرب روزنامے "النھار" کے صحافی جہاد الزین کو دیا تھا، جو گذشتہ روز شائع ہوا۔

ڈاکٹر احمد الطیب نے مزید کہا کہ شیعہ اور سنی کے درمیان اختلاف پر اول الذکر کو دائرہ اسلام سے خارج نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ ان اختلافات کی نوعیت وہی ہے جو مذاہب اربعہ کے فقہاء کے درمیان اختلافات کی ہے۔ مرکزی نکتہ اختلافات صرف امامت ہے۔ اہل سنت سمجھتے ہیں کہ امام کو مقرر کیا جاتا ہے اور حق نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات کا اختیار مسلمانوں کے خلفاء اور آئمہ کے سپرد کیا تھا۔ اہل تشیع کا کہنا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی کو خلیفہ بنانے کی وصیت کی تھی۔

شیخ الازہر کا کہنا ہے کہ ان اختلافات کی کوئی وقعت نہیں اور انہیں بنیاد بنا کر امت کی صفوں میں انتشار کی اجازت نہیں دی جا سکتی ہے۔ ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر احمد الطیب نے کہا کہ میں عراق کے دورے میں نجف جاوں گا۔ امت کی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا جامعہ الازہر کا پہلا فرض ہے۔ میں نجف سمیت ہر اس جگہ کا دورہ کرنے کو تیار ہوں کہ جہاں مسلمانوں کے اتحاد کی راہ ہموار ہوتی ہو۔

انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ میری خواہش ہے کہ میں عراق کا دورہ وہاں پر حکومت سازی کے حتمی فیصلے کے بعد کروں۔ میں نے عراق سے آنے والے وفد کو بتایا ہے کہ میں آپ کے پاس سنی اور شیعہ دونوں مسلکوں کے نمائندے کے طور پر آوں گا اور مجھے امید ہے کہ میرے اس دورے کو کسی ایک فریق کے مفاد کے لئے پیش نہیں کیا جائے گا۔



2010 © AlArabiya.net .تمام حقوق بحق العربیة محفوظ ہیں

__._,_.___
Recent Activity:

Trying To Build Society based on Peace and Justice
The one who love Imam e zaman(a.t.f.s) must be prepared to struggle and
labour his self, his pen and his wealth in the way of Imam e
zaman(a.t.f.s)
I remember the words of Imam (a.s), that we are responsible for the
duty, and not for the result. A warm smile washes away the tension of
confusion, as I thank Allah for the presence of my friend, whom Allah
may protect, and guide
IMAM E ZAMANA (a.f.t.s) Bless you And All Your Family those help others
and learn islam.
Syed Mohamad Masoom Abidi
MARKETPLACE

Hobbies & Activities Zone: Find others who share your passions! Explore new interests.


Stay on top of your group activity without leaving the page you're on - Get the Yahoo! Toolbar now.


Get great advice about dogs and cats. Visit the Dog & Cat Answers Center.

.

__,_._,___

No comments:

Post a Comment

Blog Archive