Quran Interactive Recitations - Click below

Tuesday, May 11, 2010

[MahdiUniteMuslims] مسلم اسکالر خواتین،میڈیا اور تہران؟

 


مسلم اسکالر خواتین،میڈیا اور تہران؟

بشرٰی رحمن 
شاعر مشرق علامہ اقبال نے کیا خوب کہا تھا کہ
عروج آدمِ خاکی سے انجم سہمے جاتے ہیں
کہ یہ ٹوٹا ہوا تارہ مہِ کامل نہ بن جائے
آج الیکٹرانک میڈیا کی رفتار دیکھ کر ان کے شعر کی صحیح تفسیر سمجھ میں آ جاتی ہے۔گذشتہ ماہ میڈیا کی اس عالمی حقیقت اور عالمی اجارہ داری کو محسوس کرتے ہوئے حکومت ایران نے مسلم امہ کی دانشور خواتین کی سہ روزہ بین الاقوامی کانفرنس منعقد کی تھی عنوان تھا۔
''2nd International Conference of
Muslim Scholarly WomenS"
اور اس کانفرنس کا موضوع بھی بہت وسیع اور دور اندیش سوچ کا حامل تھا۔یعنی سوچ و فکر رکھنے والی تمام خواتین نے میڈیا،اس کے اثرات،توقعات اور تحفظات پر اپنے اپنے تجربے کے مطابق مقالہ پیش کرنا تھا اور معروضی حالات کے تحت ایک نتیجہ خیز ردعمل پیش کرنا تھا۔پاکستان سے مجھے مدعو کیا گیا۔موضوع میری دلچسپی کا تھا۔یوں بھی ایران ہمسایہ ہی نہیں ایک برادر ملک ہے اور اس کے ساتھ ہمارے قریبی،علمی ادبی اور ثقافتی رشتے ہیں۔اس سے پہلے میں 1988ءمیں ایران گئی تھی۔جب حضرت امام خمینی رحمتہ اللہ علیہ نے ایران کو بھولی ہوئی منزل یاد کرائی تھی۔وہ جنگ کا زمانہ تھا۔جس کا احوال میں نے اپنے سفر نامے میں لکھا تھا۔دوسری بار مجھے نوے کی دہائی میں حضرت امام خمینی رہ کی برسی پر جانے کا اتفاق ہوا تھا۔ 
اب جو جانے کا اتفاق ہوا تو جدید ایران کو مضبوط قدموں پر کھڑے پایا۔یہ کانفرنس تہران کے اندر نیاران میں منعقد ہو رہی تھی۔تہران کے ارد گرد جو محافظ پہاڑ تھے ان کی چوٹیوں پر اب بھی برف پڑی ہوئی تھی۔نوخیز سبزہ اور رنگ برنگے پھول موسمِ بہار کا پتہ دے رہے تھے۔دھیمی دھیمی بارش اور ہوا کی خنکی ہمارے ہاں ماہ فروری کی یاد دلا رہی تھی۔تہران شہر پہلے سے زیادہ خوبصورت اور دلکش نظر آیا۔یوں بھی ایرانی بہت مہمان نواز ہیں اور سب سے اہم بات یہ کہ صحیح اور وقت پر ایسا موضوع چنا گیا تھا۔جس پر غور شروع کر دینا چاہئے۔ 
ہمارا قیام نیاران کے ایک ایسے ہوٹل میں تھا جو وزارت خارجہ کی تحویل میں تھا اور جس کے اندر ساری سہولتیں میسر تھیں۔خواتین کے لئے کتنا خوبصورت لمحہ ہوتا ہے وہ جب مختلف ممالک کی کامیاب اور تجربہ کار خواتین ایک مرکز پر ملتی ہیں۔گو ہماری زبانیں اور صورتیں مختلف تھیں۔مگر ہمارے مقاصد اور افکار مشترک تھے۔آج کی دنیا میں عورت کے فکر اور فلسفہ کو نظر انداز کر کے قوم و ملت کی تعمیر نہیں ہو سکتی۔ان کے دعوت نامے کا موضوع بھی یہی تھا کہ آج کی دنیا میں الیکٹرانک میڈیا اور پرنٹ میڈیا کی ہمہ گیر اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔میڈیا بڑی تیزی کے ساتھ دنیا کے کلچر کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے۔آج کا معاشرہ گر بھی یہی ہے اور معاشرہ سوز بھی یہی ہے۔اس کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے کلچر کو بچانے کے لئے اور اپنے خاندانوں اور نئی نسلوں کو اس کے منفی اثرات سے محفوظ رکھنے کے لئے آج کی کی تعلیم یافتہ مائیں کیا سوچ رہی ہیں۔کیوں سوچ رہی ہیں۔اسلامی تہذیب و تمدن کے حوالے سے ہر خاتون کو اپنا نکتہ نظر مقالے کی صورت میں پیش کرنا تھا نیز یہ کہ مسلم امہ میڈیا سے کس طرح افادیت حاصل کر سکتی ہے۔
تین روزہ اس کانفرنس میں میں نے محسوس کیا کہ میڈیا سے متعلق کوئی گوشہ ایسا نہیں تھا جو کہ تشنہ رہ گیا ہو۔اس کانفرنس میں پاکستان کے علاوہ لبنان،شام،انڈونیشیا،روس،افغانستان،مصر، نائجیریا،فلپائن،سوڈان،ترکی،عراق،بحرین اور آذر بائیجان،قطر،بوسنیا ہرزگووینا اور میزبان ملک کی خواتین نے حصہ لیا۔ہر مقالہ اپنی جگہ پر ایک مستند دستاویز تھی۔جس سے اندازہ ہو رہا تھا کہ مسلمان ملکوں کی اعلیٰ تعلیم یافتہ خواتین کی اپنی ماحول اور اپنے مسائل پر گہری نظر ہے۔ان کو اپنی شناخت پر ناز ہے۔وہ کسی قسم کے احساس کمتری میں مبتلا نہیں ہیں اور اپنے گھر کے حالات اور قومی مسائل کو حل کرنا جانتی ہیں۔تمام مقالہ جات تین زبانوں میں شائع کر کے ہمیں پہنچا دئیے گئے تھے۔فارسی،عربی اور انگریزی۔ یوں بھی ائر فون وہاں رکھے ہوئے تھے اور عام بحث و مباحثہ کا ترجمہ بھی ساتھ ساتھ ہو رہا تھا۔
ہر مقالے کا موضوع اگرچہ یہاں لکھنا مشکل ہے مگر میں چند موضوعات کا ذکر ضرور کروں گی۔جن پر سیر حاصل بحث کی گئی۔مثلاً میڈیا اور سوشل سکیورٹی،میڈیا اور خاندانی نظام،میڈیا کا مردوں پر اثر،میڈیا اور ازدواجی تعلقات،میڈیا اور اسلامی کلچر،ماس میڈیا اور سول حقوق،ماس میڈیا اور بچے،گھروں کے اندر خطرہ چھپا ہے،پہلے اسے تلاش کریں۔اسلامی کلچر کے حوالے سے حجاب اور نقاب کے بارے میں بھی بات ہوئی۔میرا موضوع بھی اسلامی تمدن کے حوالے سے میڈیا اور ہماری ثقافت تھا۔تین دن صبح سے لیکر رات تک یہ خواتین دلجمعی سے کانفرنس کے اندر بیٹھی رہیں اور ایک دوسرے کے خیالات کو بڑی یکسوئی سے سنتی رہیں۔
کانفرنس کا افتتاح حسب معمول تلاوت کلام پاک سے ہوا۔قاری صاحب کی خوش الحانی نے ایک منظر باندھ دیا۔تعارفی تقریرخانم صادقہ حجازی نے کی اور مسلم امہ کی سکالر خواتین کو یہاں جمع کرنے کے مقاصد بیان کئے۔دوسری افتتاحی تقریر جناب غلام علی حداد عادل کی تھی جو کہ ثقافتی کمیشن ایران کے وائس پریزیڈنٹ ہیں ان کی تقریر کا لب لباب یہی تھا کہ عورت خاندان کا محور ہوتی ہے۔اس کی گود میں نسلیں پروان چڑھتی ہیں اور ان نسلوں کی تربیت کی ذمہ داری بھی عورت پر ہی آتی ہے۔آج کی دنیا میں عورت کو اپنی سمت مقرر کرنا ہو گی تاکہ وہ اپنے تمدن اور تہذیب کی حفاظت کر سکے۔
مجھے اس کانفرنس میں جا کے یوں خوشی محسوس ہوئی کہ وہاں ایک زندہ موضوع کو چنا گیا تھا کہ جو اکیسویں صدی کا بے حد اہم موضوع ہے اور جس کا براہ راست اثر خاندانی نظام پر ہوتا ہے۔میں نے ایک یہ تجویز بھی دی تھی کہ اس موضوع پر بات چیت جاری رہنی چاہئے۔جتنی مسلمان خواتین اپنے اپنے ملک کی نمائندگی کرنے کے لئے تہران تشریف لائی ہیں۔انہیں چاہئے کہ وہ اپنی اپنی حکومت کو مشورہ دیں کہ اگلے سال کوئی اور ملک اس کانفرنس کا تسلسل اپنے ملک میں جاری رکھے،لمحے بھر کو میں نے یہ بھی سوچا کہ کیا تیری یہ "حاضر موجود حکومت" تیری اس تجویز کو مانے گی۔ کیونکہ ہمارے ہاں تو پولیٹکل پارٹیوں کی حکومت ہوتی ہے۔کوئی بات ان کے مفاد میں جاتی ہو تو اٹھا لیتے ہیں ورنہ منہ موڑ لیتے ہیں۔ 
تہران کی قومی لائبریری دیکھنے کا اتفاق ہوا۔جو ایک بلند و بالا پرشکوہ عمارت ہے اور اس کے اندر حرف و حکایت کے حوالے سے مسلم امہ کا خزینہ پڑا ہوا ہے۔بے شک زندہ قومیں اپنی ثقافت کی حفاظت اسی طرح کرتی ہیں،نیشنل لائبریری کی بلڈنگ میں ہی جناب صدر اسلامی جمہوریہ ایران محمد احمد محمود نژادی کا اپنا دفتر ہے۔وہاں ان کے چیف لائبریرین جناب علی اکبر اشعری نے شاندار ضیافت کا بندوبست بھی کیا ہوا تھا۔
اختتامی سیشن اس لئے بھی یادگار ہو گیا کہ جناب صدر اسلامی جمہوریہ ایران کی اہلیہ محترمہ اس کی چیف گیسٹ تھیں۔انہوں نے بھی اپنی تقریر میں یہی کہا کہ میڈیا انسانوں کی زندگی، خاندانوں کی زندگی اور معاشرے میں ایک اہم کردار ادا کرتا دکھائی دیتا ہے۔ضروری اور غیر ضروری کی بحث میں الجھے بغیر آج کی عورت کو اپنے خانگی نظام کو بھی بچانا ہے اور اپنے معاشرے کو صحت مند شہری بھی مہیا کرنے ہیں۔مجھے امید ہے اس کانفرنس کے ثمرات جلد ہم پر عیاں ہوں گے اور ہم اس سلسلہ کو جاری بھی رکھیں،دو چار چیزیں حیرت کا باعث بھی تھیں صدر صاحب کی اہلیہ محترمہ انتہائی سادگی کے ساتھ تشریف لائیں۔سادگی اس کانفرنس کا طرہ امتیاز تھا۔سب عورتیں اپنے اپنے قومی لباس میں تھیں اور اپنی اپنی قومی زبان بول رہی تھیں۔رابطے کی زبان انگریزی تھی، ملبوس اور ملفوف خواتین نے سروں پر سکارف باندھے ہوئے تھے آرائش اور زیبائش سے عاری چہرے سچ کی زبان بول رہے تھے۔ان کی آنکھوں میں سوال تھے۔ان کی باتوں میں درد تھا۔وہ کسی کی نفی نہیں کر رہی تھیں۔نہ سیاست پہ گفتگوکر رہی تھیں۔وہ مسلم امہ کے مسائل کو سمجھتی تھیں اور اسی کو فوکس کر کے تجاویز پیش کر رہی تھیں۔آخری دن زیارات کے لئے ہم قم بھی گئے۔حضرت امام خمینی رہ کے مزار پر بھی حاضری دی۔
اور جب آخری رات ہم سب خواتین ایک دوسرے سے مل کر پھر ملنے کے وعدے پر رخصت ہو رہی تھیں تو یوں لگ رہا تھا۔ہم جنم جنم سے ایک دوسرے کو جانتی ہیں اور ایک دوسرے کا درد پہچانتی ہیں۔ خانم حجازی نے گلوگیر لہجے میں کہا۔بشریٰ ہم آپ کو بہت یاد کریں گے۔ترکی کی عالیہ نے میرا ہاتھ پکڑا تو پھر اپنے اشک نہ روک سکی۔فلپائن کی زینب گلے مل کر رونے لگی اور کویت کی خولہ نے صاف کہہ دیا۔کچھ ایسا کرو کہ ہم دوبارہ بھی مل سکیں۔ہم تو مہرے ہیں،میں نے دل میں سوچا،بس بیج لگا دینے چاہئے،کونپلیں محبت اور یکجہتی کی پھوٹتی رہیں گی۔مختلف سمتوں میں اڑتے جہازوں کو دیکھ کر میں قطر ائرپورٹ پر تنہا کھڑی سوچ رہی تھی....
نمی دانم کہ آخر چوں دمِ دیدار مے رقصم
مگر نازم برآں ذاتے کہ پیش یار می رقصم
بیا جانان تماشا کن،دراین انبوہِ جانبازاں
نمی ترسم ز رسوائی سرِ بازار می رقصم

__._,_.___
Recent Activity:
The Holy Qur�an - http://www.quran.org.uk 
Commentary of Holy Qur'an http://al-islam.org/tahrif_quran/
Du'a - http://www.duas.org
Islam - http://www.al-islam.org
Free Islamic Books -http://www.winislam.com
http://www.islamic-message.net/English/index.htm
<img style="visibility:hidden;width:0px;height:0px;" border=0 width=0 height=0 src="http://counters.gigya.com/wildfire/IMP/CXNID=2000002.0NXC/bT*xJmx*PTEyNjQzNTU2MTQ3OTYmcHQ9MTI2NDM1NTYxNzg5MCZwPTIzODk4MSZkPUlzbGFtaWMlMjBDYWxlbmRhciUzYSUyMHJv/dGF*ZSZnPTEmbz*3NTdmNmI4M2M*MjA*NGE3OWQyOGU4MWYxZjdkZDBjMCZvZj*w.gif" /><div style="margin:0px auto;text-align:center;width:180px;height:180px;"><embed src="http://www.widgipedia.com/widgets/alhabib/3D-Rotation---Islamic-Hijri-Calendar-2829-8192_134217728.widget?__install_id=1264355606720&amp;__view=expanded" width="180" height="180" flashvars="&col1=ffcc00&col2=cc9900&dayAdd=0&cal=true&gig_lt=1264355614796&gig_pt=1264355617890&gig_g=1" swliveconnect="true" quality="best" loop="false" menu="false" wmode="transparent" allowScriptAccess="sameDomain" type="application/x-shockwave-flash" pluginspage="http://www.adobe.com/go/getflashplayer" /></div>
MARKETPLACE

Stay on top of your group activity without leaving the page you're on - Get the Yahoo! Toolbar now.


Get great advice about dogs and cats. Visit the Dog & Cat Answers Center.


Hobbies & Activities Zone: Find others who share your passions! Explore new interests.

.

__,_._,___

No comments:

Post a Comment

Blog Archive