امام زمان سے استغاثہ
یا صاحب الزمان و یا قائم الوجود
احفظنا فی امانک یا حجة الودود
خلاق دو جہاں کی جلالت کا واسطہ
محبوب کبریا کی رسالت کا واسطہ
مسجد میں ہونے والی شہادت کا واسطہ
کچھ ٹوٹی پسلیوں کی اذیت کا واسطہ
یا صاحب الزمان و یا قائم الوجود
احفظنا فی امانک یا حجة الودود
مولا حسن کے پیکر مسموم کے لئے
پامال میت شہ مظلوم کے لئے
خون گلوے اصغر معصوم کے لئے
بے چادری زینب و کلثوم کے لئے
یا صاحب الزمان و یا قائم الوجود
احفظنا فی امانک یا حجة الودود
اہل حرم کی تشنہ دہانی کا واسطہ
ہم شکل مصطفی کی جوانی کا واسطہ
زخم سناں سے خوں کی روانی کا واسطہ
عباس کی وفا کی نشانی کا واسطہ
یا صاحب الزمان و یا قائم الوجود
احفظنا فی امانک یا حجة الودود
بڑھتا ہی جا رہا ہے مصائب کا دائرا
گھٹتا ہی جا رہا ہے ہر اک دل کا حوصلا
دنیا دکھائی دیتی ہے زندان شام کا
ہو آپ کا کرم تو ہوں اس قید سے رہا
یا صاحب الزمان و یا قائم الوجود
احفظنا فی امانک یا حجة الودود
باد فنا کی زد پہ چراغ حیات ہے
ظلمت وہ ہے خبر نہیں دن ہے یا رات ہے
آیینہ حیات میں عکس ممات ہے
اب مرکز امید تمہاری ہی ذات ہے
یا صاحب الزمان و یا قائم الوجود
احفظنا فی امانک یا حجة الودود
Posted by: Az Zahra <azzahra1430@yahoo.com>
Reply via web post | • | Reply to sender | • | Reply to group | • | Start a New Topic | • | Messages in this topic (1) |
paypal.me/HashimAli
No comments:
Post a Comment