سانحہ عاشور اور سانحہ اربعین کراچی میں شہید ہونے والوں کے اصل قاتلوں اور سانحات کے ذمہ داروں کی عدم گرفتاری اور ملت جعفریہ کے بے گناہ نوجوانوں کی رہائی کے لئے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کی اپیل پر آج بروز منگل ایک احتجاجی ماتمی جلوس کراچی پریس کلب سے وزیر اعلیٰ ہاؤس تک نکالا گیا جہاں پر شرکائے جلوس نے احتجاجی دھرنا بھی دیا،واضح رہے کہ گذشتہ روز امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے رہنماؤں نے سانحہ عاشور اور اربعین کے اصل ذمہ داروں اور دہشت گردوں کی عدم گرفتاری پر وزیر اعلیٰ ہائس پر دھرنے کا اعلان کیا تھا،احتجاجی ریلی میں شہر بھر سے دس ہزار سے زائد عزاداران امام حسین علیہ السلام نے شرکت کی،ریلی میں بچوں ،خواتین،جوانوں اور بزرگوں کی بہت بڑی تعداد شامل تھی،شرکائے جلوس نے ہاتھوں میں یا عباس علیہ السلام ،یا حسین علیہ ،حزب اللہ،آئی ایس او سمیت لبیک یا حسین علیہ السلام کے سیاہ پرچم بھی بلند کر رکھے تھے۔جلوس کراچی پریس کلب سے روانہ ہو کر ماتم برپا کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ہاؤس پہنچا جہاں پولیس نے رکاوٹیں لگا کر جلوس کو سبوتاژ کرنے کی ناکام کوشش کی لیکن عزاداروں کا یہ سمندر وزیر اعلیٰ ہاؤس پہنچ کر احتجاجی دھرنے کی صورت اختیار کر گیا،جلوس میں علمائے کرام میں مولاناعباس وزیری،مولانا منور علی نقوی،مولانا مرزا یوسف حسین،مولانا صادق رضا تقوی اور آئی ۔ایس۔او کے مرکزی سینئر نائب صد رحمان شاہ کے علاوہ کراچی کے صدر زین انصاری بھی شریک تھے،ریلی کی قیادت امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی نائب صدر رحمان شاہ نے کی۔
شیعت نیوز کے نمائندے کے مطابق شرکائے جلوس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عباس وزیری نے کہا کہ عزاداری کسی بھی سیاسی قوت کی محتاج نہیں بلکہ اس کے محافظ امام مہدی عج ہیں،انہوں نے کہا کہ عزاداری ہماری شہہ رگ حیات ہے جس کے لئے ہزروں جانیں بھی قربان کی جا سکتی ہیںلیکن عزاداری کو کسی بھی چیز پر قربان نہیں کیا جا سکتا،شرکائے جلوس سے خطاب کرتے ہوئے مولانامنور نقوی نے کہا کہ شہدائے سانحہ عاشور اور اربعین نے سنت امام حسین علیہ السلام انجام دی ہے اور ہمیں حضرت زینب سلام اللہ علیہا کا کردار انجام دینا ہے،انہوں نے کہا کہ شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا اور دشمن اسلام کو ہر موڑ پر شکست ہی ہو گی ،اس موقع پر آئی ۔ایس۔او۔پاکستان کے مرکزی سینئر نائب صدر رحمان شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سانحہ عاشور اور سانحہ اربعین کے اصل ذمہ داروں اور دہشت گردوں کے سرپرستوں کو بے نقاب کرے اور عوام کے سامنے لا کر قرار واقعی سزا دے انہوں نے حکومت کو متنبہ کیا کہ اگرملت جعفریہ کے بے گناہ جوانوں کو فی الفور رہا نہ کیا گیا تو آئی ایس او ملک بھر میں سراپا احتجاج بن جائے گی اور تمام حالات کی ذمہ داری حکومت پر ہو گی،ان کا کہنا تھا کہ ہم عزاداری کو مرتے دم تک برپا کرتے رہیں گے چاہے اس کے لئے ہمیں زندان مٰن کیوں نہ جانا پڑے ،اور اگر ہمیں اپنے سر بھی کٹوانے پڑے تو ہم سر کٹوائیںگے مگر عزاداری سید الشہدا امام حسین علیہ السلام کے خلاف کسی بھی سازش کو قبول نہیں کریں گے،ان کا کہنا تھا عزاداری اسلام کی بقا کی ضامن ہے اورا سلام کی بقا کے لئے جان دینا شہادت ہے۔رحمان شاہ کا کہنا تھا کہ روز عاشور اور روز اربعین ہونے والے دھماکے اور عراق میں ہونے والے دھماکوں میں عالمی استعمار امریکہ اور اسرائیل ملوث ہیں،انہوں نے کہا کہ طالبان ،جند اللہ،لشکر جھنگوی،بلیک واٹر،اور موساد سمیت تمام ایجنسیاں وقت کی یزید،شمر،حرملہ،اور ابن زیاد ہیں،شرکائے جلوس سے خطاب کرتے ہوئے مرزا یوسف نے کہا کہ حکومت اور پولیس کے اعلیٰ افسران یہ کہہ کر اپنا دامن نہ بچائیں کہ ان سانحات میں کالعدم گروہ ملوث ہیں اور سانحہ عاشوراور سانحہ اربعین کو سرد خانوں کی نظر نہ کریں بلکہ عوام کے سامنے اصل دہشت گردوں اور ان کے آقاؤں کو بے نقاب کریں ،اس موقع پر شرکائے جلوس نے لبیک یا حسین علیہ السلام کے فلک شگاف نعرے بھی بلد کئے،واضح رہے کہ دھرنا ٥ گھنٹے سے زیادہ عرصے تک جاری رہا،بعد ازاں حکومت سندھ کے اعلیٰ ذمہ داروں بشمول ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا،مشیر برائے وزیر اعلیٰ سند راشف ربانی اور پاکستان پیپلز پارٹی کراچی کے صدر نجمی عالم کی درخواست پر آئی ایس او کے پانچ رکنی وفد نے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں مذاکرات کئے اور ملت جعفریہ کے مطالبات سے حکومت سندھ کو مطالبہ کیا اور واضح کیا کہ اگر مطالبات منظور نہ کئے گئے تو علامتی دھرنا لا محدود مدت تک بھی جاری رہ سکتا ہے ،اس موقع پر حکومت سندھ نے ملت جعفریہ کے مطالبات منظور کرتے ہوئے تحریری وعدہ کیا کہ چوبیس گھنٹوں کے اندر اندر ملت جعفریہ کے بے گنای جوانوں کو رہا کر دیا جائے گا اور شہید ہانے والوں کے لواحقین کو اعلان کردہ معاوضہ سے دوگنا معاوضہ ادا کیا جائے گا،مطالبات کی منظوری کے بعد شرکائے جلو سپر امن طور پر منتشر ہوگئے،دریں اثنا دھرنے کے دوران شرکائے جلوس نے پی سی ہوٹل کے سامنے مین شاہراہ پر نماز مغربین بھی ادا کی اور عزاداری برپا کرتے ہوئے نوحہ خوانی اور سینہ زنی کی۔اس موقع پر شرکائے جلوس نے امریکہ مردہ باد،اسرائیل مردہ باد،دہشت گردی مردہ باد،اسیروں کو رہا کروسمیت لبیک یاحسین علیہ السلام اور لبیک یا مہدی عج کے فلک شگاف نعرے بلند کئے ،جبکہ امریکی اور اسرائیلی پرچم بھی نذر آتش کئے گئے۔

Negotiations between Government and leaders of Imamia Students Organization's (ISO) concluded successfully on Tuesday night when Government'officials assured them to accept all the demands presented by the marchers of "Tahafuz-e-Azadari" Rally and assured to release the innocent shia youths arrested by the Law Enforcement Agencies under arson charges after Ashura day bomb blast.
After a prolonged Sit-In of near about four hours near Chief Minister House leaders of ISO has been assured and convinced to end their protest as government decided to release detained persons and informed the leaders of ISO about the investigation of the five bomb blast incidents in the city, which claims more than 80 lives of the mourners and innocent citizens.
It was also decided in negotiations to form a five member committee to resolve all other disputes, this committee will be comprised on 3 members from ISO and 2 from government side, According to the Shiite News Correspondent.
Imamia Students Organization (ISO) took out an emotionally charged prolong protest rally demanded immediate release of shia youths, true investigations of bomb blasts incidents, and enhencement of compensation amount for the families of the martyrs of the bomb blast incidents in Muharram and Arbaeen, when the rally reached near at Chief Minister House the police were stopped them from moving forward.
The police have blocked all the roads leading to Governor and Chief Minister Houses by placing containers. As a result the participants of the rally have decided to stage a sit-in in front of the PIDC House. ISO Central Senior Vice President Rehman Shah, Moulana Abbass Waziri, Maulana Sadiq Raza and others in their address to the participants of the rally said that we are protesting against the atrocities on the day of Ashura and chehlum. He said that we address those who always carried out cruelties and heinous activities on the followers of Imam Hussein (AS) and we called them as the forces of Yazidiat. He warned that these forces must remember one thing that you can not stop us from following the path of sacrifice and fighting against the cruels. They mentioned that those who follow the holy path can not be treated with those who hamper and hinder the path of righteous.
The speakers of the rally urged upon the government to show sincerity with Pakistan by arresting those who were involved in this wicked game of shedding blood of innocent people of the country. He said these are not human being and belong to the tribe of evil.
They further said that Consulate General of USA in karachi, Black Water-XE, MOSSAD, RAW and other secret agencies were involved in all these terror activities in the mourning processions and Arbaeen twin bomb blasts. The massive rally was also attended by a large number of women and kids started from Karachi Press Club to CM House. Rally participants chanted slogan against America, Israel and government and also raised the slogans of Labaik Ya Hussain (AS).
Talking to the Shiite News Correspondent after the meeting with ISO leaders at Chief Minister House, Deputy Speaker Sindh Assembly Shehla Raza said that the basic demand of ISO was to release arrested innocent Shiites persons, detained after Ashura mayhem therefore government has assured them that 17 out of 22 detainees would be released on bail tomorrow.
She said that government has assured the ISO leaders to enhence the compensation amount from 5 lac rupees to 10 lac rupees for the martyrs families saying that we will take them onboard about the development regarding the investigation of the bomb blasts incidents in Muharram and Arbaeen Imam Hussain (AS).
Imamia Students Organization (ISO) "Tahafuz-e-Azadari" rally and sit in protest // Pictorial Report
No comments:
Post a Comment